Posts

پلیز ایسا مت کرنا میں بدنام ہوجاؤں گی

ہاۓدوستو امید ہے کہ آپ ٹھیک ہوں گے یہ سٹوری مجھے میرے ایک نیٹ فرینڈ نے سنائی جو میں اس کی اجازت سے آپ دوستوں سے شئیرکرہی ہوں  میرا نام جاوید ہے میری عمر 24 سال ہے اور میں کوئیٹہ کا رہنے والا ہوں یہ میری امی کی کہانی ہے جسکو میں نی متعدد بار میرے ابّو کے ایک دوست سے چدواتے دیکھا ہے اور امی کو بلیک میل کرکے اسکی دوستوں کو چودا ہے یہ ان دنوں کی بات ہے جب میں انیس سال کا تھا ابّو دبئی میں نوکری کرتے تھے ابّو انجینیر ہیں گھر میں صرف میں اور امی رهتے تھے امی کا نام فیروزہ ہے وہ ایک دم مست چیز ہیں ان کی فگر ٣٦.٣٠.٣٦ ہے ان کی عمر اس وقت 40 سال تھی ھمارے گھر میرے ابّو کے ایک دوست اکرم انکل کا بہت آنا جانا تھا وہ اکثر امی کو شاپنگ وغیرہ لے جاتے تھی اکثر میں بھی ساتھ ہوتا تھا لیکن میں نے کبھی نوٹ نہیں کیا تھا ان کی دوستی کو لیکن جب جوان ہوا تو مجھے خیال آتا کہ ان کی دوستی میں کچھ نہ کچھ ہے لیکن کبھی موقع نہیں ملا.لیکن ایک بات نوٹ کی کہ امی اکثر ان کو جسم دکھاتی تھیں ان کے سامنے دوپٹہ کوئی خاص نہیں لیتی تھیں اور انکل ان کے بوبز کو خاص نظروں سے دیکھتے تھے جو کہ مجھے برا لگتا تھا میں موقع ک...

Teacher Ke Maze Liye

Ye takreeban june ke shuroo ki baat hai. Tab mere exams khatam ho chuke the. Meri English madam bohat hi sexy hai us ke perfect breasts hain. Aur wo kapde bhi ese pehnti keh us ke jism ka kuch hissa nazar aata. Jese hi class main aati us ke nipples khade hote the. Tight kameez pehnti aur bra bhi nipples ke khade hone ki waja se tight rehte. Nipples apna nishan us par bana lete. Phir padhai to phad hi main jani thi. Kher main roz us ke saath apne app ko imagine karta. Un ka naam madam shagufta hai. age 28 hai. Looks bohat he sexy hain. Height 5′3 hai aur bohat tight body hai. Us ki shadi ho chuki hai magar wo apne husband se khush nahin thi. Kher main English paper lekar un ke ghar paper discuss karne gaya. Kitnio khoobsoorat lag rahi the Shalwar kameez main. Us ki kameez thodi choti thi. Un ke ghar main itna shor nahin tha lagta tha jese koi bhi na ho. Us ke baad unhon ne mujh se kaha ke main book lati hoon phir discuss karte hain. Unhon ne mujhe apne kamre se aawaz de aur kaha keh ya...

اپنی حقیقی خالہ کو گاوں میں چودا

سب دوستوں کو سلام، میرا نام عابد حیات ہے اور میں کوہاٹ کا رہنے والا ہوں۔ پہلی بار اپنی کہانی یہاں شائع کر رہا ہوں اُمید ہے سب کو پسند آئی گی۔ مجھے یہ کہنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کہ یہ ایک سچھی کہانی ہے کیونکہ میری کہانی سے آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ اس کہانی میں کتنی حققیقت ہے۔  میں ایک مڈل کلاس خاندان سے تعلق رکھتا ہوں۔ میرے والد صاحب ایک سکول ہیڈماسٹر ہیں۔اور میری ماں ایک سیدھی سادھی گھریلوں عورت۔ ماشا اللہ ہماری فیملی ایک خوشخال فیملی ہے۔ ہم تین بہن بھائی ہیں۔یعنی میں اور میری دو بہن سمینہ اور سعدیہ۔ یہ کہانی اُس وقت کی ہے جب میں نے آٹھویں جماعت کاکے سہماہی امتخان دینے کے بعد امی سے ماموں کے گھر جانے کی فرمائش کی، میں اور میری بہن سمینہ عموما چھٹیوں میں ماموں کے گھر جاتے تھے۔ اس بار بھی ہم کو جانے کی فوراََ اجازت مل گئی۔میں یہ بھی بتاتا چلوں کے میری ننیال بنوں میں رہتی ہے۔ ہم اتوار کے دن کوہاٹ سے بنوں روانہ ہو گئے جو کہ تقریباَ 2 گھنٹے کا سفر ہے۔ ہمارے ماموں کا گھر بنوں میں ایک پسماندہ گاوں میں ہے۔ میرے ماموں کا خاندان کوئی اتنا بڑا خاندان نہیں ہے۔ میرے ایک اکلوتے ماموں، ایک...

ہسپتال میں نوجوان لڑکی کے ممے

نہیں ہوا کرتا تھا تو اپنے ہمجولیوں کے ساتھ لیٹ کر بھی مجھے بہت سکون ملتا تھا۔ دوستوں جوان ہونے کے بعد سکس کرنے کے بہت سے مواقع ملے کیونکہ آپ سب کو پتہ ہے کہ کوہاٹ میں گشتی عورتیں بہت ہیں اورکوہاٹ نیو آڈے کے ساتھ بھی بہت سے محلے ایسے ہیں جہاں سکس کی عورتیں بہت مل جاتی ہیں۔ ان کی کہانیاں بھی بعد میں سناوں گا اس وقت میں جو کہانی سنانے جا رہا ہوں وہ میرے زندگی کی سب سے انوکھی کہانی ہے کیونکہ یہ سکس میں نےہسپتال میں کیا تھا۔اس وقت میری عمر 17 سال تھی۔ ہوا یوں کے ہمارے رشتہ دارجو کہ بنوں سے تعلق رکھتے تھے کوہآٹ کے ایک ہسپتال میں اپنے ایک مریض کو داخل کیا۔ جب ہم گھر والوں کو پتہ چلا تو ہم سب گھر والے اُن کی عیادت کے لئے چلے گئے۔ یعنی میں ابو اور امی۔ یہ میرے امی کے رشتہ دار تھے اور اُن کی چچی بیمار ہو کر داخل ہوئی تھی۔ خیر عیادت کرنے کے بعد میرے والد نے امی کے آنے والے رشتہ داروں کو بتایا کہ عابد آپ لوگوں کے ساتھ رہے گا۔ اور آپ لوگوں کے لئے کھانا بھی گھر سے عابد ہی لائے گا اور چند راتوں کے لئے اُپ لوگوں کے ساتھ ہسپتال میں رہے گا۔ امی کی چچھی کے ساتھ جو رشتہ دار آئے تھے اُن میں امی کے چچازا...

Teacher ki piyari student

Mera nam Yusra hey, me is wakt Karachi k aik English school me 10th class ki student hoon,Meri age is wakt 15 sal hey, or thori healthy hoon mera weight 60 kg hey, jis ki wajha sey meri body figure bhi is age mein meri hum-oomer larkion say bhi bohat achi hey, Eight class me hi mera figure bohat ziada develop ho gaya tha or ab is waqt meray mummay aur meray koohlay(Hips) ki golian kafi narm,bharee bharee aur bari sexi hein,jo k chalnay say aik ajeeb say sexy andaz meinhiltin hein, merey mummay itnay mast, gol aur tight hain kay mujhay kabhi bra pehnanay ki zaroorat hi feel nahin huwee,halanna kay unka size 32 hay, is baat par kaii dafa apni mama say daant bhee sun chuki hoon, kay mein brassiers kion nahin pehanti, woh kehtin hain kay agar main brassier nahin pehnoon gi tu meray mummay latak jain gay,anyway,meri brassiers nai ki nai meri dressing table ki draw mein pari rehtin hain. Kashmeri honay ki waja say Mera color Kafi goray rang ka hay, aur meray cheeks bilkul red apple ...

پروفیشنل لڑکی کے ساتھ مستی

یہ گذشتہ سال نومبر کی بات ہے جب میں مجھے اپنے دفتر میں بہت زیادہ کام تھا اور کام کرتے کرتے مجھے رات کے تقریباً گیارہ بج گئے اور کام ابھی تک ختم نہیں ہوا تھا میں بہت تھک چکا تھا اور میرے کندھوں میں بھی تھکن کی وجہ سے درد شروع ہوگیا تھا میں نے فیصلہ کیا کہ ابھی میں گھر جاکر آرام کروں اور کل صبح وقتی دفتر آکر باقی کے کام کو نمٹا لوں میں یہ سوچ کر اٹھا اور دفتر کے باہر کھڑی گاڑی میں بیٹھ کر گھر کو چل دیا نہر والی سڑک پر راستے میں جیل روڈ انڈر پاس پر ٹریفک کافی پھنسی ہوئی تھی جس پر میں نے انڈر پاس کی بجائے گاڑی اوپر والی روڈ پر ڈال دی ٹریفک سگنل بند تھا میں نے گاڑی روک دی سامنے سے گزرنے والی ٹریفک کو دیکھتے ہوئے سگنل کھلنے کا انتظار کرنے لگا کچھ دیر کے بعد اشارہ کھلا اور میں نے گاڑی چلا دی سٹرک کے اس بس سٹاپ پر دو تین سواریاں بس کے انتظار میں کھڑی تھیں جبکہ ان سے تھوڑا ہٹ کرایک چادر میں لپٹی ہوئی لڑکی کھڑی ہوئی تھی جس کو دیکھ کر میری رال ٹپکنے لگی میں نے سوچا یہ کوئی پروفیشنل لڑکی کھڑی ہے چلو آج اس کے ساتھ مستی ہی کی جائے میں نے اس کے بالکل پاس جاکر گاڑی کھڑی کردی اور فرنٹ کا دروازہ کھول د...